Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

یہ قصوں میں جو دکھ اٹھانے بندھے ہیں

جرأت قلندر بخش

یہ قصوں میں جو دکھ اٹھانے بندھے ہیں

جرأت قلندر بخش

MORE BYجرأت قلندر بخش

    یہ قصوں میں جو دکھ اٹھانے بندھے ہیں

    سو الفت ہی کے سب فسانے بندھے ہیں

    قفس میں سنو لو اسیران کہنہ

    بہ ہر شاخ نو آشیانے بندھے ہیں

    خدا جانے اس گھر میں کیا ہے کہ جس کے

    کئی در کے آگے دوانے بندھے ہیں

    وہ آنسو ہیں اپنے کہ سب کی گرہ میں

    کئی موتیوں کے خزانے بندھے ہیں

    ہوا یہ دیار محبت کی بگڑی

    کہ سب رہنے والوں کے شانے بندھے ہیں

    ملاقات کیا ہو رہے ٹھور بس ہم

    کہ جانے کے واں تو ٹھکانے بندھے ہیں

    لگیں کیوں نہ تیر نگہ دل جگر پر

    کہ اس چشم کے یہ نشانے بندھے ہیں

    فلک تیرے ہاتھوں بڑے تھے جو دانا

    سو اب ان کے پلوں میں دانے بندھے ہیں

    غضب سادہ رویوں کی ہے سادگی بھی

    کہ پھینٹے عجب صوفیانے بندھے ہیں

    ہوئی گھر میں شادی تمہارے تو ایسی

    کہ جس کے جہاں میں فسانے بندھے ہیں

    نہ بلوانے کا ہم کو شکوہ ہے دیکھو

    بندھن وار اب تک پرانے بندھے ہیں

    بخیل اب یہ منعم نہیں کیونکہ جرأتؔ

    کسے جن کے خوانوں میں کھانے بندھے ہیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے