یہ سچ ہے بہم اس کی محبت بھی نہیں تھی
یہ سچ ہے بہم اس کی محبت بھی نہیں تھی
اور ترک مراسم ہوں یہ ہمت بھی نہیں تھی
اس شخص کی الفت میں گرفتار یہ دل تھا
جس شخص کو چھونے کی اجازت بھی نہیں تھی
کچھ زخم تمنا کو نہ تھا شوق مداوا
کچھ اس کو مسیحائی کی عادت بھی نہیں تھی
تھے راہ محبت میں پڑاؤ کئی لازم
کیا کیجیے رکنا مری فطرت بھی نہیں تھی
جو خواب شکستہ کو عطا حوصلہ کرتی
حاصل وہ جنوں خیز رفاقت بھی نہیں تھی
ہر چند کہ افسوس بچھڑنے کا ہمیں تھا
لیکن ملیں ہم پھر کبھی حسرت بھی نہیں تھی
وحشت میں چراغاں میں ترے قرب سے کرتا
افسوس میسر یہ سہولت بھی نہیں تھی
کچھ راستے دشوار منازل کے تھے اور کچھ
جذبوں میں خیالؔ اپنے صداقت بھی نہیں تھی
- کتاب : Tujhe ky Maloom (Pg. 75)
- Author : Rafique Khayaal
- مطبع : Alhamd Publications (2007)
- اشاعت : 2007
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.