یہ سچ ہے دنیا بہت حسیں ہے
مگر مری عمر کی نہیں ہے
تری جگہ کون لے سکے گا
تو میرا پہلا تماش بیں ہے
مجھی پہ ہے سوچنے کا ذمہ
اسے تو ہر بات کا یقیں ہے
بجھا ہی رہتا ہے دل ہمارا
نہ جانے کس دھوپ کا نگیں ہے
ہے مجھ پہ الزام خود ستائش
اور اس میں کچھ جھوٹ بھی نہیں ہے
نہ رکھ بہت ہوش کی توقع
کہ یہ مرا عشق اولیں ہے
عجب ہے انداز بندگی بھی
کہ ہم کہیں اور صف کہیں ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.