یہ سمندر ہے کنارے ہی کنارے جاؤ
عشق ہر شخص کے بس کا نہیں پیارے جاؤ
یوں تو مقتل میں تماشائی بہت آتے ہیں
آؤ اس وقت کہ جس وقت پکارے جاؤ
دل کی بازی لگے پھر جان کی بازی لگ جائے
عشق میں ہار کے بیٹھو نہیں ہارے جاؤ
کام بن جائے اگر زلف جنوں بن جائے
اس لیے اس کو سنوارو کہ سنوارے جاؤ
کوئی رستہ کوئی منزل اسے دشوار نہیں
جس جگہ چاہو محبت کے سہارے جاؤ
ہم تو مٹی سے اگائیں گے محبت کے گلاب
تم اگر توڑنے جاتے ہو ستارے جاؤ
ڈوبنا ہوگا اگر ڈوبنا تقدیر میں ہے
چاہے کشتی پہ رہو چاہے کنارے جاؤ
تم ہی سوچو بھلا یہ شوق کوئی شوق ہوا
آج اونچائی پہ بیٹھو کل اتارے جاؤ
موت سے کھیل کے کرتے ہو محبت عاجزؔ
مجھ کو ڈر ہے کہیں بے موت نہ مارے جاؤ
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.