یہ شفق شام ہو رہی ہے اب
یہ شفق شام ہو رہی ہے اب
اور ہر گام ہو رہی ہے اب
جس تباہی سے لوگ بچتے تھے
وہ سر عام ہو رہی ہے اب
عظمت ملک اس سیاست کے
ہاتھ نیلام ہو رہی ہے اب
شب غنیمت تھی لوگ کہتے ہیں
صبح بدنام ہو رہی ہے اب
جو کرن تھی کسی دریچے کی
مرکز بام ہو رہی ہے اب
تشنہ لب تیری پھسپھساہٹ بھی
ایک پیغام ہو رہی ہے اب
- کتاب : Saye mein dhoop (Pg. 56)
- Author : Dushyant Kumar
- مطبع : Radha krishna Prakashan.Pvt.Ltd (2011)
- اشاعت : 2011
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.