یہ شہرت ہے کہ رسوائی مگر حد سے زیادہ ہے
یہ شہرت ہے کہ رسوائی مگر حد سے زیادہ ہے
میں خود اتنا نہیں سایہ مرے قد سے زیادہ ہے
مرے دل کی گرہ باتیں بنانے سے نہیں کھلتی
کہ مجھ میں بستگی کچھ قفل ابجد سے زیادہ ہے
کسی کے پاس حرف دل نشیں باقی نہیں ورنہ
قبول اب بھی دلوں کی خاک میں رد سے زیادہ ہے
سویدا کو مرے نسبت بہت ہے سنگ اسود سے
مگر نقش کف پائے محمد سے زیادہ ہے
یہ جان ناتواں میری یہ شوق بے اماں میرا
توانائی کف سیلاب میں سد سے زیادہ ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.