Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

یہ تجربہ بھی ہے ہم نے فقط سنا ہی نہیں

رباب رشیدی

یہ تجربہ بھی ہے ہم نے فقط سنا ہی نہیں

رباب رشیدی

MORE BYرباب رشیدی

    یہ تجربہ بھی ہے ہم نے فقط سنا ہی نہیں

    گمان شوق سے بڑھ کر یقیں ہوا ہی نہیں

    ہوا ہے تیز تو ہو بادباں کھلے ہی رہیں

    خدا بھی ہے مرے ہم راہ ناخدا ہی نہیں

    یہ اور بات اندھیرے ہیں میری آنکھوں میں

    چراغ دل تو کسی دور میں بجھا ہی نہیں

    چمکنے والے ستارے بہت غنیمت ہیں

    یہ غم گسار بھی ہیں درد آشنا ہی نہیں

    ہم ان کی بات کو پھر آج معتبر جانیں

    کہ جی بہلنے کا اب اور راستہ ہی نہیں

    بلندیوں ہی پہ اکثر ہمیں نظر آیا

    مگر وہ شخص کبھی شہر میں ملا ہی نہیں

    فضا میں کتنے خیالوں کی گرد اڑتی ہے

    ربابؔ اب کوئی یہ بات سوچتا ہی نہیں

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے