یہ تن گھرا ہوا چھوٹے سے گھر میں رہتا ہے

یہ تن گھرا ہوا چھوٹے سے گھر میں رہتا ہے
اکبر علی خان عرشی زادہ
MORE BYاکبر علی خان عرشی زادہ
یہ تن گھرا ہوا چھوٹے سے گھر میں رہتا ہے
پر اپنا من کہ جو ہر دم سفر میں رہتا ہے
دھنک کی طرح نکھرتا ہے شب کو خوابوں میں
وہی جو دن کو مری چشم تر میں رہتا ہے
وصال اس کو لکھوں میں کہ ہجر کا آغاز
جو ایک لمحہ مسلسل نظر میں رہتا ہے
چلو وہ ہم نہیں کوئی تو ہے ضرور کہ جو
سکوں سے سایۂ دیوار و در میں رہتا ہے
ہے تنگ جس پہ بہت وسعت زبان و بیاں
وہ حرف اک نگہ مختصر میں رہتا ہے
- Sukhan Mere Tumhare Darmiyan
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.