یہ تو نہیں فرہاد سے یاری نہیں رکھتے
یہ تو نہیں فرہاد سے یاری نہیں رکھتے
ہم لوگ فقط ضربت کاری نہیں رکھتے
قیدی بھی ہیں اس شان کے آزاد تمہارے
زنجیر کبھی زلف سے بھاری نہیں رکھتے
مصروف ہیں کچھ اتنے کہ ہم کار محبت
آغاز تو کر لیتے ہیں جاری نہیں رکھتے
جیتے ہیں مگر زیست کو آزار سمجھ کر
مرتے ہیں مگر موت سے یاری نہیں رکھتے
مہمان سرا دل کی گرا دیتے ہیں پل میں
ہم صدقۂ جاری کو بھی جاری نہیں رکھتے
تنہا ہی نکلتے ہیں سر کوئے ملامت
ہم راہ کبھی ذلت و خواری نہیں رکھتے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.