یہ تم نے پاؤں کیا رکھا ہوا تھا
زمیں نے حوصلہ رکھا ہوا تھا
پرندوں سے ہماری دوستی تھی
شجر سے واسطہ رکھا ہوا تھا
تبھی ہم جی رہے تھے خوش دلی سے
کہ تم نے رابطہ رکھا ہوا تھا
بظاہر لگ رہی تھی اینٹ لیکن
سڑک پر حادثہ رکھا ہوا تھا
کسی نے گھر بڑے رکھے ہوئے تھے
کسی نے دل بڑا رکھا ہوا تھا
تری نسبت سے سب کچھ مل رہا تھا
وگرنہ مجھ میں کیا رکھا ہوا تھا
ہوائے آخر شب نے دیوں سے
سلوک ناروا رکھا ہوا تھا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.