Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

یہ زمیں کیوں مجھے بھائی مجھے معلوم نہیں

محمد اعظم

یہ زمیں کیوں مجھے بھائی مجھے معلوم نہیں

محمد اعظم

MORE BYمحمد اعظم

    یہ زمیں کیوں مجھے بھائی مجھے معلوم نہیں

    کیوں غزل اور بنائی مجھے معلوم نہیں

    خود بخود راہ لئے جاتی ہے اس کی جانب

    اب کہاں تک ہے رسائی مجھے معلوم نہیں

    بے خیالی میں کسی سانپ کی گردن پکڑی

    یا کسی کی ہے کلائی مجھے معلوم نہیں

    بے خودی پوچھ رہی ہے کہ ہے کس کا یہ شعر

    شعر دیتا ہے دہائی مجھے معلوم نہیں

    سرد موسم مجھے کچھ اور بھی دہکاتا ہے

    تاپنا آگ پرائی مجھے معلوم نہیں

    سیم و زر خام لئے ہوں میں زمیں کی صورت

    کیسے ہوتی ہے صفائی مجھے معلوم نہیں

    میں نے خود اپنے خیالوں میں گڑھا اس کا جمال

    یا خدا کی ہے خدائی مجھے معلوم نہیں

    اخذ کرتا ہوں میں خود اپنی جڑوں سے پانی

    دوسری کوئی سنچائی مجھے معلوم نہیں

    گردش چرخ میں پستی و بلندی کیسی

    فرق شاہی و گدائی مجھے معلوم نہیں

    عشق میں کودو اگر شوق ہے مرنے کا بہت

    اس سے گہری کوئی کھائی مجھے معلوم نہیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے