یہ ذکر آئنے سے صبح و شام کس کا ہے
یہ ذکر آئنے سے صبح و شام کس کا ہے
جو گنگناتے ہو ہر دم کلام کس کا ہے
بھرے ہوئے ہیں سبھی صرف ایک خالی ہے
اگر یہ میرا نہیں ہے تو جام کس کا ہے
جو اہل ظرف ہیں پیاسے وہی ہیں محفل میں
یہ دور کس کا ہے یہ انتظام کس کا ہے
ہمارے نام پہ کیا کیا نہیں ہوا ہے یہاں
ذرا پتہ تو چلاؤ نظام کس کا ہے
تمہارے راز جو افشا ہوئے ہیں دنیا پر
نہیں یہ کام تمہارا تو کام کس کا ہے
نشاں سراغ نہ ہو یہ تمہارا طرز خاص
یہ قتل عام مگر طرز عام کس کا ہے
کمالؔ نے جو پڑھا وقت قتل مقتل میں
سنا ہوا سا لگا وہ کلام کس کا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.