Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

یوں اکیلا دشت غربت میں دل ناکام تھا

ثاقب لکھنوی

یوں اکیلا دشت غربت میں دل ناکام تھا

ثاقب لکھنوی

MORE BYثاقب لکھنوی

    یوں اکیلا دشت غربت میں دل ناکام تھا

    پیچھے پیچھے موت تھی آگے خدا کا نام تھا

    بنتے ہی گھر ابتدا میں رو کش انجام تھا

    تنکے چن کر جب نظر کی آشیاں اک دام تھا

    بے محل دل کے بجھانے سے انہیں کیا مل گیا

    جس کو شمع صبح سمجھے وہ چراغ شام تھا

    حال منعم خود غرض کیا جانیں مے خانہ میں کل

    رند تھے بے فکر گردش میں دماغ جام تھا

    بس یہی فقرہ کہ شام ہجر نے مارا مجھے

    کوئی کہہ آتا تو کتنا مختصر پیغام تھا

    سیکڑوں بار ایک آہ سرد سے تھرا چکا

    کس قدر نزدیک دل سے آسماں کا بام تھا

    نامور پھر کون ہوگا کارزار دہر میں

    جب یہاں دل سا علم بردار غم گمنام تھا

    مونس وحدت کو کھو بیٹھا بڑی مشکل یہ ہے

    کاٹنا اک شام فرقت کا ذرا سا کام تھا

    سو جگہ سے چھن رہا تھا جب تو ڈرتا کس لئے

    کھا گیا دھوکا کہ میرے دل کی صورت دام تھا

    سر چڑھایا میں نے چن چن کر خس و خاشاک کو

    باغ کے تنکے تھے وہ جن کا نشیمن نام تھا

    ذبح میں اک بھیڑ سی دیکھی تھی لیکن کیا خبر

    گرد میری حسرتیں تھیں یا ہجوم عام تھا

    میرے نالے تھے شب فرقت میں کتنے بر محل

    ان کے کانوں میں مگر اک شور بے ہنگام تھا

    کیا زمانے کا گلا ثاقبؔ کسی کا کیا قصور

    یہ دل غم دوست خود ہی دشمن آرام تھا

    مأخذ :
    • کتاب : Deewan-e-Saqib (Pg. 181)
    • Author : Mirza Zakir Husain Qazlibaas Saqib Lucknowvi
    • مطبع : Urdu Acadami U.P. (1998)
    • اشاعت : 1998

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے