یوں بھی جب تک غم سے مر نہیں جاتا میں
یوں بھی جب تک غم سے مر نہیں جاتا میں
رات گئے تک لوٹ کے گھر نہیں جاتا میں
دیکھتا رہتا ہوں تجھ کو اس لمحے تک!
جب تک سارا درد سے بھر نہیں جاتا میں
اتنی دیر سمیٹوں سارے دکھ تیرے
جتنی دیر اے دوست بکھر نہیں جاتا میں
تیرے غم کا بوجھ اٹھاؤں گا جب تک
کوہ غم سے پار اتر نہیں جاتا میں
موت سے آگے تک کے منظر دیکھے ہیں
تنہائی سے یوں ہی ڈر نہیں جاتا میں
نعیمؔ اس سے میں اپنے سارے دکھ کہنے
سوچتا تو رہتا ہوں پر نہیں جاتا میں
- کتاب : Beesveen Sadi Ki Behtareen Ishqiya Ghazlen (Pg. 219)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.