یوں جو پلکوں کو ملا کر نہیں دیکھا جاتا
یوں جو پلکوں کو ملا کر نہیں دیکھا جاتا
ہر طرف ایک ہی منظر نہیں دیکھا جاتا
کام اتنے ہیں بیابانوں کے ویرانوں کے
شام ہو جاتی ہے اور گھر نہیں دیکھا جاتا
جھانک لیتے ہیں گریباں میں یہی ممکن ہے
ایسی پستی ہے کہ اوپر نہیں دیکھا جاتا
جس کو خوابوں کو ضرورت ہو اٹھا کر لے جائے
ہم سے اب اور یہ دفتر نہیں دیکھا جاتا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.