یوں کھلے بندوں محبت کا نہ چرچا کرنا
یوں کھلے بندوں محبت کا نہ چرچا کرنا
بات دل کی ہے اسے سوچ کے رسوا کرنا
دشمنی مول تو لے سکتے ہیں پل میں سب سے
سخت دشوار ہے اک ربط کا پیدا کرنا
دوستی ظرف و یقیں کی ہے کٹھن راہگزر
سوچ کر اس سے گزرنے کا ارادہ کرنا
کل کوئی شخص سر راہ یہ دیتا تھا صدا
ہو سکے تو غم دوراں کا مداوا کرنا
سب کے بس کا تو نہیں روگ یہ ہرگز ہرگز
درد کے گھور اندھیروں میں اجالا کرنا
خود کی تنہائی اے افسرؔ ہے مقدر لیکن
اپنی احساس کی سمتوں کو نہ تنہا کرنا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.