یوں مشغلۂ صوت و صدا چھوٹ گیا ہے
یوں مشغلۂ صوت و صدا چھوٹ گیا ہے
وہ گوش بر آواز جو تھا چھوٹ گیا ہے
اک بے سر و سامان خموشی ہے مرے ساتھ
وہ سلسلۂ حرف و نوا چھوٹ گیا ہے
تا حد نظر وحشت بے نام بچھی ہے
رستے میں کہیں ہم سے خدا چھوٹ گیا ہے
اب وقت کی چوکھٹ پہ جبیں سائی روا ہے
ہم سے سر پندار انا چھوٹ گیا ہے
اب خاک پہ مقدور نہیں کوئی ہمارا
ہاتھوں سے جو دامان ہوا چھوٹ گیا ہے
- کتاب : Word File Mail By Salim Saleem
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.