یوں ستم گر نہیں ہوتے جاناں
یوں ستم گر نہیں ہوتے جاناں
پھول پتھر نہیں ہوتے جاناں
کیوں مرے دل سے کہیں جاتے ہو
گھر سے بے گھر نہیں ہوتے جاناں
وصل کی شب جو کرم تم نے کیے
کیوں مکرر نہیں ہوتے جاناں
ہم تمہیں بت کی طرح پوجتے ہیں
پھر بھی کافر نہیں ہوتے جاناں
غم کے دیپک نہیں جلتے جب تک
دل منور نہیں ہوتے جاناں
ہم تو رہتے ہیں تمہاری حد میں
حد سے باہر نہیں ہوتے جاناں
ایک جیسے ہیں خوشی کے لمحے
دکھ برابر نہیں ہوتے جاناں
اس قدر خوں نہ بہانا دل کا
دل سمندر نہیں ہوتے جاناں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.