یوں تصور میں بسر رات کیا کرتے تھے
یوں تصور میں بسر رات کیا کرتے تھے
لب نہ کھلتے تھے مگر بات کیا کرتے تھے
ہائے وہ رات کہ سوتی تھی خدائی ساری
ہم کسی در پہ مناجات کیا کرتے تھے
یاد ہے بندگی اہل محبت جس پر
آپ بھی فخر و مباہات کیا کرتے تھے
ہم کبھی معتکف کنج حرم ہو کر بھی
سجدۂ پیر خرابات کیا کرتے تھے
یاد کرتا ہے اسی عہد گزشتہ کو شفیقؔ
جب تم الطاف و عنایات کیا کرتے تھے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.