یوں تو زحمت سے لکھے جاتے ہیں ہم
خیر مصرعوں میں کہاں آتے ہیں ہم
ذہن میں چیخیں رکھا کرتے ہیں پر
اس کی خاموشی سے گھبراتے ہے ہم
اب کریں جھگڑا مناسب ہی نہیں
عشق میں بوڑھے ہوئے جاتے ہیں ہم
ہوش میں آتے ہی ہو جاتے ہیں چپ
اور بے ہوشی میں چلاتے ہیں ہم
کس طرح کی وسعتیں رکھتا ہے تو
کس طرح تجھ میں سما پاتے ہیں ہم
اپنے آنگن میں پرندے دیکھ کر
جسم کی ٹہنی سے اڑ جاتے ہیں ہم
دکھ گناتی ہے وہ لڑکی عشق میں
پھر اسے کچھ دیر بہلاتے ہیں ہم
دیکھنا ہے کس کہانی کے لیے
کون سا کردار اپناتے ہیں ہم
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.