یوں زندگی کے مرحلے دشوار ہو گئے
یوں زندگی کے مرحلے دشوار ہو گئے
گلشن کے پھول میرے لیے خار ہو گئے
سورج مرے عروج کا جب ڈوبنے لگا
اپنے تمام لوگ ہی بے زار ہو گئے
وارفتگئ شوق کا اعجاز دیکھیے
شعلے ہمارے حق میں بھی گلزار ہو گئے
میدان کارزار میں جو کچھ نہ کر سکے
محفل میں وہ بھی غازیٔ گفتار ہو گئے
چاہا تھا رسم و راہ بڑھے ان سے پر مجیدؔ
حالات اپنے بیچ کی دیوار ہو گئے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.