Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

یوں ہی اکثر مجھے سمجھا بجھا کر لوٹ جاتی ہے

امتیاز خان

یوں ہی اکثر مجھے سمجھا بجھا کر لوٹ جاتی ہے

امتیاز خان

MORE BYامتیاز خان

    یوں ہی اکثر مجھے سمجھا بجھا کر لوٹ جاتی ہے

    کسی کی یاد میرے پاس آ کر لوٹ جاتی ہے

    میں بد قسمت وہ گلشن ہوں خزاں جس کا مقدر ہے

    بہار آتی ہے دروازے سے آ کر لوٹ جاتی ہے

    اسے اپنا بنانے میں بھی اک انجان سا ڈر ہے

    دعا ہونٹوں تلک آتی ہے آ کر لوٹ جاتی ہے

    میں اپنی قید کو ہی اپنی آزادی سمجھ لوں گا

    رہائی مجھ کو زنجیریں لگا کر لوٹ جاتی ہے

    اگر اتنی ہی سرکش ہے تو مجھ پہ کیوں نہیں گرتی

    وحی بجلی جو میرا گھر جلا کر لوٹ جاتی ہے

    وہاں پر بھی چراغ آرزو ہم نے جلائے ہیں

    جہاں سے روشنی بھی سر جھکا کر لوٹ جاتی ہے

    اسے میں دیکھ تو لیتا ہوں لیکن چھو نہیں پاتا

    کوئی شے ہے جو میرے پاس آ کر لوٹ جاتی ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے