Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ظالم سے مصطفیٰ کا عمل چاہتے ہیں لوگ

اعجاز رحمانی

ظالم سے مصطفیٰ کا عمل چاہتے ہیں لوگ

اعجاز رحمانی

MORE BYاعجاز رحمانی

    ظالم سے مصطفیٰ کا عمل چاہتے ہیں لوگ

    سوکھے ہوئے درخت سے پھل چاہتے ہیں لوگ

    کافی ہے جن کے واسطے چھوٹا سا اک مکاں

    پوچھے کوئی تو شیش محل چاہتے ہیں لوگ

    سائے کی مانگتے ہیں ردا آفتاب سے

    پتھر سے آئنے کا بدل چاہتے ہیں لوگ

    کب تک کسی کی زلف پریشاں کا تذکرہ

    کچھ اپنی الجھنوں کا بھی حل چاہتے ہیں لوگ

    بار غم حیات سے شانے ہوئے ہیں شل

    اکتا کے زندگی سے اجل چاہتے ہیں لوگ

    رکھتے نہیں نگاہ تقاضوں پہ وقت کے

    تالاب کے بغیر کنول چاہتے ہیں لوگ

    جس کو بھی دیکھیے ہے وہی دشمن سکوں

    کیا دور ہے کہ جنگ و جدل چاہتے ہیں لوگ

    درکار ہے نجات غم روزگار سے

    مریخ چاہتے ہیں نہ زحل چاہتے ہیں لوگ

    اعجازؔ اپنے عہد کا میں ترجمان ہوں

    میں جانتا ہوں جیسی غزل چاہتے ہیں لوگ

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے