ذات میں کرب ہو اور کرب کا اظہار نہ ہو
ذات میں کرب ہو اور کرب کا اظہار نہ ہو
سوچتا ہوں کہیں میرا یہی کردار نہ ہو
میرے آنگن میں کھلی دھوپ کا اسرار ہے کیا
اٹھ کے دیکھوں تو سہی وہ پس دیوار نہ ہو
جی میں آتی ہے کہ اب ایسے سفر پر نکلیں
اونٹ ہمراہ نہ ہو جیب میں دینار نہ ہو
کشتیاں کس لئے ساحل سے بندھی رہتی ہیں
ہو نہ ہو نیلے سمندر میں کوئی غار نہ ہو
- کتاب : Lauh-e-Jahan (Pg. 76)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.