زاویے فکر کے اب اور بناؤ یارو
بات کاغذ پہ نئے ڈھنگ سے لاؤ یارو
کر دیے سرد مسرت کی گھٹا نے جذبات
روح کو غم کی ذرا دھوپ دکھاؤ یارو
جنگ اخلاق و محبت سے بھی ہو سکتی ہے
اپنے دشمن پہ نہ تلوار اٹھاؤ یارو
جس کو ہر قوم کی تہذیب گوارا کر لے
ایسا دستور کوئی سامنے لاؤ یارو
انتہا نور کی آنکھوں میں نہ ظلمت بھر دے
روشنی حد سے زیادہ نہ بڑھاؤ یارو
میرا مقصد ہے ملاقات غرض کچھ بھی نہیں
مجھ کو اترے ہوئے چہرے نہ دکھاؤ یارو
منزلیں زیر قدم جلد سمٹ آئیں گی
جذبۂ شوقؔ ذرا اور بڑھاؤ یارو
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.