زباں کے ساتھ جو بدلے وہ داستاں ہوں میں
زباں کے ساتھ جو بدلے وہ داستاں ہوں میں
فسانہ اور حقیقت کے درمیاں ہوں میں
چراغ اب بھی ہوں لیکن بجھا ہوا کب سے
میں روشنی تھا کبھی اب تو بس دھواں ہوں میں
خیال ہو کے بھی تھا روبرو کبھی تیرے
اگرچہ سامنے ہوں آج پر نہاں ہوں میں
اکھڑ گیا ہے زمیں سے جو وہ شجر ہے تو
جو جھک گیا ہے زمیں پر وہ آسماں ہوں میں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.