زباں خاموش ہوتی ہے نظر سے کام ہوتا ہے
زباں خاموش ہوتی ہے نظر سے کام ہوتا ہے
اسی ماحول کا شاید محبت نام ہوتا ہے
فنا کے بعد پروانے کی میت بھی نہیں اٹھتی
گنہ گار محبت کا یہی انجام ہوتا ہے
یہ کیا انصاف ہے یارب کرے کوئی بھرے کوئی
نگاہوں کی خطا ہوتی ہے دل بدنام ہوتا ہے
تصور اور نظارے میں ہے بس امتیاز اتنا
وہ منظر خاص ہوتا ہے یہ منظر عام ہوتا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.