Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

زباں پر شکوۂ دار و رسن لایا نہیں جاتا

نظر برنی

زباں پر شکوۂ دار و رسن لایا نہیں جاتا

نظر برنی

MORE BYنظر برنی

    زباں پر شکوۂ دار و رسن لایا نہیں جاتا

    جو اپنا حال ہے دنیا کو دکھلایا نہیں جاتا

    بڑی مشکل سے ملتا ہے جنون عاشقی یارو

    جسے پا کر خرد کی گود میں جایا نہیں جاتا

    رضائے دوست میں کچھ ایں و آں باقی نہیں رہتا

    محبت کا کوئی فرمان ٹھکرایا نہیں جاتا

    کسی سے ظلم بے جا کی شکایت ہو تو کیوں کر ہو

    ستم یہ ہے کہ اپنا دل بھی اپنایا نہیں جاتا

    جفا پیشہ حسینوں سے وفا کی کیا توقع ہے

    مگر دل کو کسی عنوان سمجھایا نہیں جاتا

    خرد کی بات سے آگے تعین سے بہت بالا

    تصور آپ کر بھی لیں تو وہ آیا نہیں جاتا

    ہزاروں بار موسیٰ طور پر جائیں تو کیا حاصل

    یہ وہ جلوہ ہے جو ہر بار دکھلایا نہیں جاتا

    وہاں پہنچا خدا کا ایک بندہ آن واحد میں

    جہاں انسان کیا انسان کا سایا نہیں جاتا

    نظرؔ کی ایک جنبش پر متاع ہوش لٹتی ہے

    جو اس منزل میں کھویا ہے اسے پایا نہیں جاتا

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے