زبان رقص میں ہے اور جھومتا ہوں میں
زبان رقص میں ہے اور جھومتا ہوں میں
کہ داستان محبت سنا رہا ہوں میں
نہ پوچھ مجھ سے مری بے خودی کا افسانہ
کسی کی مست نگاہی کا ماجرا ہوں میں
کہاں کا ضبط محبت کہاں کی تاثیریں
تسلیاں دل مضطر کو دے رہا ہوں میں
پھر ایک شعلۂ پر پیچ و تاب بھڑکے گا
کہ چند تنکوں کو ترتیب دے رہا ہوں میں
تمہارے عشق میں مٹ کر تمہیں دکھا دوں گا
نگاہ ناز کا ایماں سمجھ گیا ہوں میں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.