زباں ساکت ہو قطع گفتگو ہو
نظر ہی سے بیان آرزو ہو
جہاں میں ہوں وہاں پر تو ہی تو ہو
جہاں تو ہو جہان رنگ و بو ہو
شہید ناز یوں ہی سرخ رو ہو
شفق منہ پر ہو دامن پر لہو ہو
وفور یاس و جوش ابتلا میں
زباں پر آیت لا تقنطوا ہو
جو رنگ گل سے ٹپکا ہے چمن میں
نہ میری ہی تمنا کا لہو ہو
حریم کعبہ سے بھی محترم ہے
وہ دل جس میں کہ تیری آرزو ہو
معاذ اللہ پس منظر چمن کا
نہ اے دل یوں اسیر رنگ و بو ہو
نماز عشق کچھ آساں نہیں ہے
جگر کے خوں سے پہلے تو وضو ہو
ہوں خار راہ تک گلشن بہ داماں
اگر تو ہی مآل جستجو ہو
غبارؔ خستہ اس کوچے سے اٹھ کر
نہ کیوں آوارہ ہر سو کو بہ کو ہو
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.