زد پہ آ جائے نہ دستار جناب
زد پہ آ جائے نہ دستار جناب
تیز آندھی ہے خبردار جناب
چھوڑیئے بھی یہ غم بت شکنی
ذہن بھی ہوتے ہیں بیمار جناب
مڑ کے اس نے جو ذرا دیکھ لیا
جسم میں کھل اٹھے گلزار جناب
دھوپ کھیتوں میں اگا کرتی ہے
فصل سب کھا گئے ہتھیار جناب
سب سے چھپ چھپ کے انا بیچتے ہیں
ہم بھی کچھ کم نہیں خود دار جناب
قرض مٹی کا چکاؤں سر سے
پھر بھی کہلاؤں میں غدار جناب
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.