Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

زہر میں بجھتی ہوئی بیل ہے دیوار کے ساتھ

امید خواجہ

زہر میں بجھتی ہوئی بیل ہے دیوار کے ساتھ

امید خواجہ

MORE BYامید خواجہ

    زہر میں بجھتی ہوئی بیل ہے دیوار کے ساتھ

    جیسے اک نائکہ بیٹھی ہو گنہ گار کے ساتھ

    مجھ سے ملنا ہے تو یہ قید نہیں مجھ کو پسند

    ہر ملاقات مقید رہے اتوار کے ساتھ

    ایک ہی وار میں مرنے سے کہیں بہتر ہے

    ایک اک سر وہ جو کٹتا رہے تلوار کے ساتھ

    میں نے ہر گام پہ ان لوگوں کو مرتے دیکھا

    وہ جو جیتے رہے اس دور میں کردار کے ساتھ

    یہ جہاں مفلس و نادار کا ہمدرد ہو کیوں

    جس کے ہر کونے پہ تحریر ہے زردار کے ساتھ

    کوئی شاعر مرے مرنے کی خبر لایا ہے

    ایک سہہ کالمی سرخی لئے اخبار کے ساتھ

    جشن خوں ناب ہے مقتل میں مغنی سے کہو

    کوئی اک راگ نیا گیت ہو ملہار کے ساتھ

    میں بھی اس شہر خموشاں کا ہی ساکن ہوں امیدؔ

    جس کی ہر لوح پہ تحریر ہے آزار کے ساتھ

    ગુજરાતી ભાષા-સાહિત્યનો મંચ : રેખ્તા ગુજરાતી

    ગુજરાતી ભાષા-સાહિત્યનો મંચ : રેખ્તા ગુજરાતી

    મધ્યકાલથી લઈ સાંપ્રત સમય સુધીની ચૂંટેલી કવિતાનો ખજાનો હવે છે માત્ર એક ક્લિક પર. સાથે સાથે સાહિત્યિક વીડિયો અને શબ્દકોશની સગવડ પણ છે. સંતસાહિત્ય, ડાયસ્પોરા સાહિત્ય, પ્રતિબદ્ધ સાહિત્ય અને ગુજરાતના અનેક ઐતિહાસિક પુસ્તકાલયોના દુર્લભ પુસ્તકો પણ તમે રેખ્તા ગુજરાતી પર વાંચી શકશો

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے