زہر پر زہر چل نہیں سکتا
زہر پر زہر چل نہیں سکتا
سانپ بچھو نگل نہیں سکتا
تجربہ لاکھ کیجئے اس پر
پھر بھی پتھر پگھل نہیں سکتا
بھول بیٹھوں گا تجھ کو جیتے جی
میں تو اتنا بدل نہیں سکتا
غیر کی ٹانگ کھینچ کر بھائی
کوئی آگے نکل نہیں سکتا
اس کی مرضی اگر نہیں ہوگی
گرنے والا سنبھل نہیں سکتا
نوچ سکتا ہے وہ ہمارا پر
عزم لیکن کچل نہیں سکتا
- کتاب : Handwriting File Mail By Salim Saleem
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.