زخم دل اب پھول بن کر کھل گیا
زخم دل اب پھول بن کر کھل گیا
حاصل غم آج مجھ کو مل گیا
آج تک چلتا رہا جو ساتھ ساتھ
جانے اب وہ کون سی منزل گیا
ڈھونڈھتی پھرتی تھی جس کو زندگی
موت کے پہلو میں سویا مل گیا
قتل کر کے مجھ کو بے رحمی کے ساتھ
گھر تلک روتا ہوا قاتل گیا
آبلہ پا کون آیا تھا ادھر
سنگ رہ بھی پھول بن کر کھل گیا
ڈوبنے والوں سے رشتہ جوڑنے
دور تک بہتا ہوا ساحل گیا
شعلۂ جاں کا بھڑکنا دیکھ کر
اچھے اچھوں کا کلیجہ ہل گیا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.