زخم کھانا ہی جب مقدر ہو
زخم کھانا ہی جب مقدر ہو
پھر کوئی پھول ہو کہ پتھر ہو
میں ہوں خواب گراں کے نرغے میں
رات گزرے تو معرکہ سر ہو
پھر غنیموں سے بے خبر ہے سپاہ
پھر عقب سے نمود لشکر ہو
کیا عجب ہے کہ خود ہی مارا جاؤں
اور الزام بھی مرے سر ہو
ہیں زمیں پر جو گرد باد سے ہم
یہ بھی شاید فلک کا چکر ہو
اس کو تعبیر ہم کریں کس سے
وہ جو حد بیاں سے باہر ہو
دیکھنا ہی جو شرط ٹھہری ہے
پھر تو آنکھوں میں کوئی منظر ہو
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.