زمانے بھر کا جو فتنہ رہا تھا
زمانے بھر کا جو فتنہ رہا تھا
وہی تو گاؤں کا مکھیا بنا تھا
مری شہرت کے پرچم اڑ رہ تھے
مگر میں دھوپ میں تنہا کھڑا تھا
ہزاروں راز تھے پوشیدہ مجھ میں
میں اپنے آپ سے چھپ کر کھڑا تھا
بہت سے لوگ اس کو دیکھتے تھے
وہ اونچے پیڑ پر بیٹھا ہوا تھا
پرانا تھا مداری کا تماشا
مگر وہ بھیڑ تھی رستا اڑا تھا
فسادی تھے مرے ہی گھر میں انجمؔ
میں ان کو شہر بھر میں ڈھونڈھتا تھا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.