زمانے پھر نئے سانچے میں ڈھلنے والا ہے
زمانے پھر نئے سانچے میں ڈھلنے والا ہے
ذرا ٹھہر کہ نتیجہ نکلنے والا ہے
ابھی ہجوم عزیزاں ہے زیر تخت مراد
مگر زمانہ چلن تو بدلنے والا ہے
ہوئی ہے ناقۂ لیلیٰ کو سارباں کی تلاش
جلوس شہر کی گلیوں میں چلنے والا ہے
ضمیر اپنی تمنا کو پھر اگل دے گا
سمندروں سے یہ سونا اچھلنے والا ہے
نیا عذاب نئی صبحوں کی تلاش میں ہے
یہ ملک پھر نیا قاتل بدلنے والا ہے
صدائے صبح بشارت خبر سنائے گی
سلگ رہا ہے جو سینہ وہ جلنے والا ہے
نئے عذاب کی آمد ہے اور ہم ہیں وحیدؔ
عذاب دورۂ حاضر تو ٹلنے والا ہے
- کتاب : Pakistani Adab (Pg. 717)
- Author : Dr. Rashid Amjad
- مطبع : Pakistan Academy of Letters, Islambad, Pakistan (2009)
- اشاعت : 2009
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.