Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

زمیں نژاد ہیں لیکن زماں میں رہتے ہیں

عبد العزیز خالد

زمیں نژاد ہیں لیکن زماں میں رہتے ہیں

عبد العزیز خالد

MORE BYعبد العزیز خالد

    زمیں نژاد ہیں لیکن زماں میں رہتے ہیں

    مکاں نصیب نہیں لا مکاں میں رہتے ہیں

    وہ ڈول ڈالیں کسی کار پائیدار کا کیا

    جو بے ثباتیٔ عمر رواں میں رہتے ہیں

    ہم ایسے اہل چمن گوشۂ قفس میں بھی

    حساب خار و خس آشیاں میں رہتے ہیں

    نہ بود و باش کو پوچھو کہ ہم فقیر منش

    سخن کے معبد بے سائباں میں رہتے ہیں

    کہاں تلاش کرو گے ہمیں کہ ہم تو مدام

    حضوریٔ دل بے خانماں میں رہتے ہیں

    نشے کی لہر میں خم خم لنڈھا کے آب حیات

    سراب زندگیٔ جاوداں میں رہتے ہیں

    نئی محبتیں خالدؔ پرانی دوستیاں

    عذاب کشمکش بے اماں میں رہتے ہیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے