Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

زمیں پہ بیٹھ کے بے اختیار ڈھونڈھتا ہوں

اسامہ امیر

زمیں پہ بیٹھ کے بے اختیار ڈھونڈھتا ہوں

اسامہ امیر

MORE BYاسامہ امیر

    زمیں پہ بیٹھ کے بے اختیار ڈھونڈھتا ہوں

    میں آسمان کا گرد و غبار ڈھونڈھتا ہوں

    مجھے پتہ ہے کسی میں یہ شے نہیں موجود

    ہر ایک شخص میں کیوں اعتبار ڈھونڈھتا ہوں

    اکیلا بیٹھ کے مسجد کے ایک کونے میں

    کمال کرتا ہوں پروردگار ڈھونڈھتا ہوں

    کہ آئنے میں کئی آئینے کئے تخلیق

    سو ایک چہرے میں چہرے ہزار ڈھونڈھتا ہوں

    تمہاری یاد تو رکھی ہے جیب میں میں نے

    یہ کیوں ادھر سے ادھر بار بار ڈھونڈھتا ہوں

    میں ایسے عالم وحشت میں ہوں کہ تنہائی

    پکارتی ہے مجھے میں پکار ڈھونڈھتا ہوں

    مرے لئے تو خط انتظار کھینچتی ہے

    ترے لئے میں خط انتظار ڈھونڈھتا ہوں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے