زمینیں جل رہیں ہیں اور شجر سیراب ہیں سارے
زمینیں جل رہیں ہیں اور شجر سیراب ہیں سارے
مناظر اس نگر کے کس قدر شاداب ہیں سارے
دھوئیں میں سانس لیتی ٹہنیوں پر چہچہاتے ہیں
پرندے مختلف رنگو کے جو نایاب ہیں سارے
کہیں سورج بھی قیدی ہے کسی تاریک زنداں میں
کہیں ذرہ بھی تاباں صورت مہتاب ہیں سارے
یہاں آسیب کی تحویل میں ہے نیند کی دیوی
یہاں کے لوگ خوابوں کے لیے بیتاب ہیں سارے
دلوں میں ایک دکھ سا ہے گھروں میں کچھ نہ ہونے کا
مہیا ساری بستی کو مگر اسباب ہیں سارے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.