زنگ آلود زباں تک پہونچی ہونٹوں کی مقراض
زنگ آلود زباں تک پہونچی ہونٹوں کی مقراض
خاموشی کی جھیل میں ڈوبی پسماندہ آواز
کاغذ پر الجھاتے رہئے شبدوں کی زنجیر
آتے آتے آ جائے گا لکھنے کا انداز
حال کا ماتم کرتے کرتے آنکھیں خشک ہوئیں
مستقبل کی سوچ رہا ہے ماضی کا نباض
خوشیوں کی دھندلی تصویریں رونے کی تمہید
اشکوں کی کالی پرچھائیں ہنسنے کا آغاز
آؤ سورج نوچ کے اندھی آنکھوں میں بھر لیں
کب تک آخر چاٹی جائے تاریکی کی بیاض
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.