Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ذرا سی بات سے منظر بدل بھی سکتا تھا

اقبال انجم

ذرا سی بات سے منظر بدل بھی سکتا تھا

اقبال انجم

MORE BYاقبال انجم

    ذرا سی بات سے منظر بدل بھی سکتا تھا

    جو حادثہ ہوا بستی میں ٹل بھی سکتا تھا

    ہوائیں اس کے مرے درمیان رہتی تھیں

    قریب ہوتے ہوئے دشت جل بھی سکتا تھا

    گلا نہ کر مری رفتار کا یہ بوجھ بھی دیکھ

    میں سب کے ساتھ ہوں آگے نکل بھی سکتا تھا

    چلیں وہ آندھیاں رشتہ زمیں سے ٹوٹ گیا

    گھنا درخت ابھی پھول پھل بھی سکتا تھا

    بس ایک پل نے مجھے قید کر لیا انجمؔ

    میں جب گرفت سے اس کی نکل بھی سکتا تھا

    مأخذ :
    • کتاب : سکوت دشت (Pg. 69)
    • Author : اقبال انجم
    • مطبع : ایجوکیشنل پبلشنگ ہاؤس دہلی۔6 (2019)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے