ذرا سکون بھی صحرا کے پیار نے نہ دیا
ذرا سکون بھی صحرا کے پیار نے نہ دیا
مسافروں کو ہوا نے پکارنے نہ دیا
تجھے بھی دے نہ سکے چین وہ گلاب کے پھول
مجھے بھی اذن تبسم بہار نے نہ دیا
نہ جانے کتنے مراحل کے بعد پایا تھا
وہ ایک لمحہ جو تو نے گزارنے نہ دیا
کہاں گئے وہ جو آباد تھے خرابے میں
پتا کسی کا دل بے قرار نے نہ دیا
میں آپ اپنے لیے دشمنوں سے بڑھ کر تھا
ضیاؔ یہ دل تھا مرا جس نے ہارنے نہ دیا
- کتاب : Hawa Ki Tahreer (Pg. 15)
- Author : Ahmad Ziya
- مطبع : Fiction House, Lahore (1997)
- اشاعت : 1997
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.