ذرا ضدی ہوں جذباتی ہوں تھوڑا سرپھرا ہوں میں
ذرا ضدی ہوں جذباتی ہوں تھوڑا سرپھرا ہوں میں
مگر جیسا بھی ہوں پہچان لو بندہ کھرا ہوں میں
مرے اندر اگر ہیں خامیاں تو خوبیاں بھی ہیں
کہ تم تو مان بیٹھے ہو کہ اک دم ہی برا ہوں میں
تمہیں میں روک سکتا تھا مگر روکا نہیں میں نے
اور اس کے بعد ایسا خود کی نظروں سے گرا ہوں میں
کئی سارے سوالوں نے مجھے الجھائے رکھا ہے
چلے آؤ چلے آؤ سوالوں میں گھرا ہوں میں
میں کتنے ضبط سے بیٹھا ہوں تم کو کیا خبر جاناں
میری آنکھوں میں خشکی ہے پر اندر سے بھرا ہوں میں
تمہارا منتظر ہوں لوٹ کر آ جاؤ میرے دوست
جہاں بچھڑے تھے ہم دونوں وہیں اب بھی کھڑا ہوں میں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.