زرد گلابوں کی خاطر بھی روتا ہے
زرد گلابوں کی خاطر بھی روتا ہے
کون یہاں پر میلے کپڑے دھوتا ہے
جس کے دل میں ہریالی سی ہوتی ہے
سب کے سر کا بوجھ وہی تو ڈھوتا ہے
سطحی لوگوں میں گہرائی ہوتی ہے
یہ ڈوبے تو پانی گہرا ہوتا ہے
صدیوں میں کوئی ایک محبت ہوتی ہے
باقی تو سب کھیل تماشا ہوتا ہے
دکھ ہوتا ہے وقت رواں کے ٹھہرنے سے
خوش ہونے کو وہی بہانا ہوتا ہے
شرماتے رہتے ہیں گہرے لوگ سبھی
دریا بھی تو پانی پانی ہوتا ہے
نور ٹپکتا ہے ظالم کے چہرے سے
دیکھو تو لگتا ہے کوئی سوتا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.