زرد موسم کی ہواؤں میں کھڑا ہوں میں بھی
زرد موسم کی ہواؤں میں کھڑا ہوں میں بھی
اور اس سوچ میں گم ہوں کہ ہرا ہوں میں بھی
سن کے ہر شخص کچھ اس طرح گزر جاتا ہے
جیسے گرتے ہوئے پتوں کی صدا ہوں میں بھی
میری آواز شکستہ کی ستائش نہ کرو
اپنی آواز کی لہروں میں چھپا ہوں میں بھی
تجھ کو تخلیق کیا میں نے کہ مجھ کو تو نے
کون خالق ہے یہی سوچ رہا ہوں میں بھی
وہ جو طوفان خودی لے کے بڑا ہے عابدؔ
اس کو معلوم نہیں کوہ انا ہوں میں بھی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.