Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

زرد پتے تھے ہمیں اور کیا کر جانا تھا

ضیا ضمیر

زرد پتے تھے ہمیں اور کیا کر جانا تھا

ضیا ضمیر

MORE BYضیا ضمیر

    زرد پتے تھے ہمیں اور کیا کر جانا تھا

    تیز آندھی تھی مقابل سو بکھر جانا تھا

    وہ نہ تھا ترک تعلق پہ پشیمان تو پھر

    تم کو بھی چاہئے یہ تھا کہ مکر جانا تھا

    کیوں بھلا کچے مکانوں کا تمہیں آیا خیال

    تم تو دریا تھے تمہیں تیز گزر جانا تھا

    عشق میں سوچ سمجھ کر نہیں چلتے سائیں

    جس طرف اس نے بلایا تھا ادھر جانا تھا

    تجھ سے ہی ٹوٹا بھرم رشتوں کی مضبوطی کا

    سر پہ الزام ترے دیدۂ تر جانا تھا

    خود کو جب کر ہی دیا تھا تری آندھی کے سپرد

    پھر یہ کیا جان کے کرتے کہ کدھر جانا تھا

    کیا خبر تھی کہ یہاں تیری ضرورت ہوگی

    ہم نے تو بس در و دیوار کو گھر جانا تھا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے