Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ظرف ہے کس میں کہ وہ سارا جہاں لے کر چلے

عازم گروندر سنگھ کوہلی

ظرف ہے کس میں کہ وہ سارا جہاں لے کر چلے

عازم گروندر سنگھ کوہلی

MORE BYعازم گروندر سنگھ کوہلی

    ظرف ہے کس میں کہ وہ سارا جہاں لے کر چلے

    ہم تو دنیا سے فقط اک درد جاں لے کر چلے

    آدمی کو چاہئے توفیق چلنے کی فقط

    کچھ نہیں تو گزرے وقتوں کا دھواں لے کر چلے

    جب بہاریں بے وفا نکلیں تو کس امید پر

    انتظار گل کی حسرت باغباں لے کر چلے

    کب مقدر کا کہاں کیسا کوئی منظر بنے

    ہم ہتھیلی پر لکیروں کے مکاں لے کر چلے

    رہبری کا کچھ سلیقہ ہے نہ منزل کی خبر

    کونسی جانب یہ میر کارواں لے کر چلے

    دیکھتے ہیں زندگی کو اپنے ہی انداز سے

    ہم جدھر کو چل پڑے اک داستاں لے کر چلے

    ظلمتیں تاریک شب کی دور کرنے کے لئے

    بادلوں سے ہم اے عازمؔ بجلیاں لے کر چلے

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے