ضرور وقت ہی کچھ چال چل رہا ہوگا
ضرور وقت ہی کچھ چال چل رہا ہوگا
وہی بساط پہ مہرے بدل رہا ہوگا
اتر رہا ہے سبھی راستوں سے اک دریا
پہاڑ برف کا کوئی پگھل رہا ہوگا
اسے کھلونے دئے تھے کسی نے بچپن کے
وہ ایک پاؤں پہ اب بھی اچھل رہا ہوگا
لباس اپنا بدل آیا تھا بہت پہلے
وہ اب تو شکل ہی اپنی بدل رہا ہوگا
نہیں ہے اور کسی میں یہ حوصلہ اتنا
ہوا کے ساتھ پرندہ ہی چل رہا ہوگا
ہوا یوں ہی نہیں آتی ہے غصہ میں سیماؔ
چراغ کوئی کہیں پر تو جل رہا ہوگا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.