ذہن اور دل میں جو رہتی ہے چبھن کھل جائے
ذہن اور دل میں جو رہتی ہے چبھن کھل جائے
آئے کاغذ پہ تو سلمائے سخن کھل جائے
قطرۂ دیدۂ نمناک مسیحائی کرے
فکر کے بند دریچوں کی شکن کھل جائے
میں اسے روز مناتا ہوں سحر ہونے تک
میرے اللہ کسی شب تو یہ دلہن کھل جائے
ایک خوشبو سی ہے جو روح کی گہرائی میں
لفظ مل جائیں تو معنی کا چمن کھل جائے
اس طرح جاگے کسی روز غزل کا جادو
جیسے مستی میں پیا سے کوئی جوگن کھل جائے
نیم شب عجز و سماجت سے کروں دست دراز
لفظ دھونے کے لئے آنکھوں میں ساون کھل جائے
سرکشی اور تجاوز سے بچانا یا رب
میرے احساس میں گر یاس کا پھن کھل جائے
- کتاب : TO MAIN KAHAN HOON (POETRY) (Pg. 40)
- Author : Badr Wasti
- مطبع : Madhya Pradesh Urdu Academy (2010)
- اشاعت : 2010
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.